Sunday, 3 March 2019

ان کی شرمندہء احسان سی ہوجاتی ہے


ان کی شرمندہء احسان سی ہوجاتی ہے
یہ نظـر مل کے پشیمان سی ہو جاتی ہے

تم نے چھینا ہے مرے دل کا دیا؛ آنکھ کی لو
ان اندھیروں میں بھی پہچان سی ہوجاتی ہے

آنکھ کا شہـــر ہو آباد تـو دل کی بسـتی
آپ ہی آپ سے ویـران سـی ہو جاتی ہے

ان کو پہچان کے بھی تازہ ستم پر شبنمؔ
اتنی نادان ہے حیـــران سی ہو جاتی ہے

No comments:

Post a Comment