Gham E Dunya: Pure Urdu Poetry
Showing posts with label Pure Urdu Poetry. Show all posts
Showing posts with label Pure Urdu Poetry. Show all posts

Saturday, 30 August 2025

Bicharna Hai To Khushi Se Bichro,

بچھڑنا هے تو خوشی سے بچھڑو
سوال کیسے___، جواب چھوڑو۰۰

کسے ملی هیں، جہاں کی خوشیاں..
ملے هیں کس کو__، عذاب چھوڑو..

نئے سفر پے جو____،  چل پڑے هو..
مُجھےخبر هے کہ،  خُوش بڑے هو..

یہ کون اجڑا____،  تمهارے پیچھے.. ؟
یہ کِس کے ٹوٹے هیں، خواب چھوڑو..

محبتوں کے____،  تمام وعدے..
نبھاۓ کس نے،  بُھلاۓ کس نے..

تمہیں...  پشیمانی هو گی جاناں..
جو میری مانو، حساب چھوڑو.

Monday, 17 February 2025

یہ قیام کیسا ہے راہ میں تیرے ذوق عشق کو کیا ہوا؟

یہ قیام کیسا ہے راہ میں تیرے ذوق عشق کو کیا ہوا؟

ابھی چار کانٹے چبھے نہیں تیرے سب ارادے بدل گئے

Tuesday, 30 May 2023

ابھی ضد نہ کر، دل بے خبر

ابھی ضد نہ کر، دل بے خبر

کہ پس ہجوم ستم گراں

ابھی کون تجھ سے وفا کرے؟

ابھی کس کو فرصتیں اس قدر

کہ سمیٹ کر تیری کرچیاں

تیرے حق میں خدا سے دعا کرے

ابھی ضد نہ کر دل بے خبر

کہ تہ غبار‌ غم جہاں

کہاں کھو گئے تیرے چارہ گر

کہ راہ حیات میں رائیگاں

کہاں سو گئے تیرے ہمسفر

ابھی غمگساروں کی چوٹ سہہ

ابھی کچھ نہ سن ابھی کچھ نہ کہہ

ابھی ضد نہ کر میرے بے نواء

ابھی ہو سکے تو سخی میرے

سب ہی خواب راکھ میں دفن کر

ابھی ہو سکے تو یہ سوچ لے

کہ طلوع اشک سے پیشتر

کہیں درد ہے تو ہوا کرے

کوئی چوٹ ہے تو کھلا کرے

کبھی یوں بھی ہو کہ سر افق

تیرے دکھ کا چاند دمک اٹھے

کوئی ٹیس خود سے چمک اٹھے

کسی شہر زخم فروش میں

کوئی زخم خود سے خرید کر

سبھی عکس خُود سے کُھرچ کبھی

کسی آئینے پہ نہ دید کر

کبھی یوں بھی جشن طرب منا

کبھی اس طرح سے بھی "عید" کر


شاعر = محسن نقوی.

کتاب = رخت شب سے.


حقیقت جان کر ایسی حماقت کون کرتا ہے


حقیقت جان کر ایسی حماقت کون کرتا ہے
بھلا بے فیض لوگوں سے محبت کون کرتا ہے

بتاؤ جس تجارت میں خسارہ ہی خسارہ ہو
بنا سوچے خسارے  کی تجارت کون کرتا ہے

ہمیں ہی غلط فہمی تھی کسی کے واسطے ورنہ
زمانے کے رواجوں سے بغاوت کون کرتا ہے

خدا نے صبر کرنے کی مجھے توفیق بخشی ہے
ارے جی بھر کے تڑپاؤ شکایت کون کرتا ہے

کسی کے دِل کے زخموں پر مرہم رکھنا ضروری ہے
خلش اِس دوڑ میں ؟ لیکن یہ زحمت کون کرتا ہے

عباس خلش

Friday, 26 May 2023

کوئی نہیں ہے یہاں اعتبار کے قابل؟


کوئی نہیں ہے یہاں اعتبار کے قابل؟

*‏کسی کو راز بتاو گے ،تومارے جاؤ گے۰۰۰*

تیرے بیمار غم کی اب تو نبضیں بھی نہیں ملتیں

تیرے بیمار غم کی اب تو نبضیں بھی نہیں ملتیں
کفــــ افسوس ملتـے ہیـں کلائ  دیکھنـے والـــــــے

مہینوں بھائـی بندوں نـے میـرا ماتم کـیا مضطـــــــر
مہینوں روئـے خالـی چارپائــی دیکھنـے والــــــــے

🏕️ مضطــر خیــر آبادی ✍️

میرا ہو جا، مجھے اے یار مکمل کردے

میرا ہو جا، مجھے اے یار مکمل کردے
یا مجھے چھوڑ دے، انکار کر دے

تو جو خوش ہے تو یہی بات مجھے ہے کافی
جیت جا‌ مجھ سے، میری ہار مکمل کردے

چھوٹیں بھی تو رشتے نہیں چھوڑا کرتے

چھوٹیں بھی تو رشتے نہیں چھوڑا کرتے
وقت کی شاخ سے لمحے نہیں۔۔۔۔توڑا کرتے

جس کی آواز میں سلوٹ ہو نگاہوں میں شکن
ایسی تصویر کے ٹکڑے۔۔۔۔۔۔۔ نہیں جوڑا کرتے


لگ کے ساحل سے جو بہتا ہے اسے بہنے دو
ایسے دریا کا کبھی رخ۔۔۔۔۔۔ نہیں موڑا کرتے

یہی کچھ سوچ کر اس سـے کنارا کر لیا ہم نے

یہی کچھ سوچ کر اس سـے کنارا کر لیا ہم نے
شجر کــے سائے میں پـودے بـڑے نھیں ھوتـے 

سعید احسنؔ 
چراغ روشن ھیں 
صفحہ 253

Tuesday, 20 August 2019

بیٹھا ھے کس خیال سے، اے قلبِ نامراد

بیٹھا ھے کس خیال سے، اے قلبِ نامراد
اُس گھر میں کون آئے گا ، جس میں دیا نہ ھو ؟؟

ایسی تو بد لحاظ نہ تھی ، وہ ستم ظریف
اے زیست ، تُو نے موت سے کچھ کہہ دیا نہ ھو

لب جل گئے ھیں تلخی صہبائے زیست سے
اے پیرِ مئے کدہ یہ تیری بد دُعا نہ ھو

انساں کو کوسئیے کہ مشیت کو کوسیئے
پردے میں نا خدا کے ، رضائے خدا نہ ھو

میری نوا , سکوتِ بیاباں کی گونج ھے
اے آبروئے نطلق ، میری ھمنوا نہ ھو

*عبدالحمّید آدم *

Stopping by Woods on a Snowy Evening,