Showing posts with label Iftikhar Raghib.. Show all posts
Showing posts with label Iftikhar Raghib.. Show all posts

Monday, 10 February 2020

فرطِ جذبات کا تھا مارا میں

غزل

فرطِ جذبات کا تھا مارا میں
اب ہوں ٹوٹا ہوا ستارہ میں

لمس تیرا سنوار دیتا تھا
جب بھی ہوتا تھا پارہ پارہ میں

ذہن اور دل میں اتفاق نہیں
کیسے سمجھوں ترا اشارہ میں

خود سے اُتنا ہی میں ہوا بے زار
جتنا لگتا تھا تجھ کو پیارا میں

بن ترے دن کہاں گزرتے تھے
کر رہا تھا فقط گزارا میں

میں تو اپنا بھی اب نہیں شاید
کیسے دل کا بنوں سہارا میں

روز غم سے ترے لڑائی کی
روز تیری خوشی سے ہارا میں

روز اٹھتی تھی دل میں ایک ہی ٹیٖس
روز کرتا تھا استخارہ میں

درمیاں تھی ندی محبت کی
ایک تم دوسرا کنارا میں

اب نہ دوں گا تمھیں کوئی تکلیف
ہو گیا خود پہ آشکارا میں

جانے کب چل گیا تمھارا طلسم
جانے کب ہو گیا تمھارا میں

اُس نے پوچھا کہ کون راغبؔ ہے
کہہ دیا میں نے کتنا سارا "میں"

افتخار راغبؔ
دوحہ قطر