Showing posts with label Naats. Show all posts
Showing posts with label Naats. Show all posts

Wednesday, 27 May 2020

Naat Jab Zuban Par Muhammad Ka Naam Aa Gaya,

🍃*نعت رسول مقبولﷺ*🍃

جب زباں پرمُحَمَّد ﷺکانام آگیا
آسماں سےدرودوسلام آگیا

جب بھری حدسےدیدارکی تشنگی
روبرومیرےماہِ تمام آگیا

فاصلےخواب ہی خواب میں طےھوۓ
آنکھ کھولی توبابُ السلام آگیا

جب مدینےمیں پہنچوں فضا۶گونج اُٹھے
لووہ شیداۓخیرُانعام آگیا

لےلیابڑھ کےرحمت نےآغوش میں
میرادیوانہ پن میرےکام کام آگیا

کاش پھرحاضری کی اجازت ملے
پھرکروں عرض آقاﷺغلام آگیا

چشمِ رحمت اُٹھی سب گناہ دُھل گٸے
میرااشکِ ندامت بھی کام آگیا

🤲طالبِ دعا🤲
*سادات اکرام*

Naat Soye Taiba Jane Walon Mujhe Chor Kar Na Jana,

سوئے طیبہ جانے والوں مجھے چھوڑ کر نہ جانا
میری آنکھوں کودکھا دو شہے دیں کا آستانہ 

ہیں وہ جالیاں سنہری , میری حسرتوں کا محور
وہ سفاح نہ  مجھ کو دیں گے جو ہیں خاص رب کے دلبر

مجھے پہنچ کر مدینے , نہیں لوٹ کر ہے آنا

سوئے طیبہ جانے والوں مجھے چھوڑ کر نہ جانا
میری آنکھوں کودکھا دو شہے دیں کا آستانہ 

میں تڑپ رہا ہوں تنہا , میری بے بسی تو دیکھو
میں اسیر رنج و غم ہوں  , میری بے کلی تو دیکھو

ذرا روضئہ نبی کا . . . . . مجھے راستہ دکھانا
سوئے طیبہ جانے والوں مجھے چھوڑ کر نا جانا

در مصطفی پہ میری , جب حاضری لگے گی 
مجھے پھر کرم سے ان کے نئی زندگی ملے گی

میرے لب پر رات دن ہے شہہ بطحا کا ترانہ 
میری آنکھوں کو دکھا دو , شہے دیں کا آستانہ

سوئے طیبہ جانے والوں مجھے چھوڑ کر نہ جانا
میری آنکھوں کودکھا دو شہے دیں کا آستانہ 

کوئی کل کا  ایک پل کانہیں کچھ بھی ہے بھروسہ 
مجھے ہم سفر بنالو  .  . . . کہیں رہ نا جاؤں پیاسا 

در مصطفی ہے عشرت میرا آخری ٹھکانہ 

سوئے طیبہ جانے والوں مجھے چھوڑ کر نہ جانا
میری آنکھوں کودکھا دو شہے دیں کا آستانہ 

Wednesday, 25 December 2019

کیا تازہ کاری ہے نعت میں.. سبحان اللہ

کیا تازہ کاری ہے نعت میں.. سبحان اللہ


ایک طوفان سا آیا تھا سفینے کی طرف

بادباں کھول دیے میں نے مدینے کی طرف

۔

یوں نمایاں ہے خط ِ شہر ِ مدینہ دل پر

جیسے نقشے پہ ہو اک تیر خزینے کی طرف

۔

دل میں کچھ اور بلندی کی جو خواہش ابھرے

آسماں بڑھتا ہے سرکار کے زینے کی طرف

۔

ان کے دربار پہنچ کر وہ خوشی ملتی ہے

موت سے آیا ہو جیسے کوئی جینے کی طرف

۔

ایک زائر نے مرے ہاتھ پہ خوشبو رکھ دی

اور مرا دھیان گیا ان کے پسینے کی طرف

۔

ایک بس میں ہی نہیں ہاتھ میں اڑچن لے کر

اک جہاں دوڑ کے آتا ہے مدینے کی طرف

۔

ہم کو یہ سچ بھی مدینہ کی طرف کھینچتا ہے

خون گدلا ہو تو آجاتا ہے سینے کی طرف