منافق لوگ ہیں ہم کب کسی کو داد دیتے ہیں
اگر دیتے بھی ہیں تو زندگی کے بعد دیتے ہیں
بڑا احسان ہے اُن دشمنوں کا ہم پہ جو اکثر
ہمیں برباد ہونے کے لیے امداد دیتے ہیں
غموں سے بھی زیادہ وہ الم انگیز ہوتی ہے
خوشی ہم کو وہ غم کے بعد جو اِک آدھ دیتے ہیں
فراہم کرتے ہیں موقع خدا کو یاد کرنے کا
ہمیں رنج و الم فریاد کی بنیاد دیتے ہیں
ہماری زندگی پر بھی اجارا اُن کا چلتا ہے
ہمیں تو رزق بھی دو چار ہی افراد دیتے ہیں
مریضانِ محبّت کس طرح پھر ٹھیک ہوں نامیؔ
دوا ہی چارہ گر جب زائد المعیاد دیتے ہیں
*رستم نامیؔ*
از:-باوجود ص ۴۰