ہوش رکھتانہیں بحال ہمیں
جب سےآیاتیراخیال ہمیں
گھیررکھتاچاروجانب سے
تیری زلفوں کا بال بال ہمیں
دردکی تیرے لذتیں چکھ کر
ہرخوشی ہوگئ وبال ہمیں
جان ودل سب بتوں کی زد میں ہے
یاالٰہی توہی سنبھال ہمیں
پھنچیں دوش صبا پہ محمل تک
اے میرے دل توہی اچھال ہمیں
موئ دنیاتوپڑگئ پیچھے
لےہی ڈوبےگی یہ چھنال ہمیں
ہم ساکوئی بھی باکمال نہیں
بےکمالی میں ھےکمال ہمیں
کیوں نہ قربان ہوگئےتم پر
لےہی جائیگایہ ملال ہمیں
بڑے دل پھینک طبع ہیں ہم لوگ
یوں دکھاؤنہ چال ڈھال ہمیں
کوہ کنی پھر کریں گے ہم زندہ
لاؤدیدوکوئ کدال ہمیں
شہروں شہروں پھریں ہیں سرگرداں
کردیادوست نےنڈھال ہمیں
عمرگزری ہےآرزو میں
کاش ہووےتیراوصال ہمیں
No comments:
Post a Comment