خدا کا ذکر بھی لازم ہے آدمی کے لئے
میاں سنو یہ جوانی ہے بندگی کے لئے
شریف شخص کو کیسے الگ کروں خود سے
جواز چاہئے کوئی تو دشمنی کے لئے
نظر نظر سے ہر اک بات کر رہے ہیں اب
دلوں کا ربط ضروری ہے عاشقی کے لئے
ہمارے شعروں میں یوں روشنی نہیں آ ئی
بہت جلایا ہے دل ہم نے روشنی کے لئے
مجھے زمانے کی رنگینیوں سے کیا لینا
تضمین ــ نظر حضور کی کافی ہے زندگی کے لئے
مشینی دور میں مشکل سے ملتی ہے فرصت
کلیجہ چاہئے اس یگ میں شاعری کے لئے
یہ آفتاب کبھی جن سے بھیک لیتا تھا
ترس رہے ہیں اے دلکش وہ روشنی کے لئے
مصطفیٰ دلکش
No comments:
Post a Comment