ہم خاک نشیں گو کہ تیرے ہمسر تو نہیں ہیں کم تر ہیں مگر اتنے بھی کم تر تو نہیں ہیں
ہم کیسے تیرے ہاتھ سے یہ ہاتھ چھڑالیں ہم کیسے بدل جائیں منظر تو نہیں ہیں
No comments:
Post a Comment