ہجرجب مسند_تشہیر پہ آتا ہےتولوگ
چلتی پھرتی ہوئ قبروں کیطرح لگتےہیں
تجھ سےوابستہ ہر اک شخص مجھےپیاراہے
یہ وہ کانٹے ہیں جو پھولوں کیطرح لگتےہیں
ترک کرنےکاجو سوچوں بھی توڈرجاتاہوں
یارتوفرض نمازوں کیطرح لگتے ہیں
جانےکس غم میں گرفتار ھیں بستی کےمکین
نوجوان لوگ بھی بوڑھوں کیطرح لگتےہیں.
صرف ھم راندء درگاہ نہیں ھیں راکب
آپ بھی اجڑےمزاروں کیطرح لگتےھیں.
No comments:
Post a Comment