,نبی کے صحابہ کے رستے پہ چل کہ
دلوں کا سکون ہم نے حاصل کیا ہے
لگا ہے نشہ جب سے جنت کا ہم کو
اچاٹ اپنا جی اس جہاں سے ہوا ہے
وہ طائف کی وادی میں کھا کھا کے پتھر
ہمارے لیے جو تڑپتا رہا تھا.
اسی کے طریقے کو پیروں سے روندا
زرا خود بتاؤ یہ کیسی وفا ہے ؟؟؟
نبی کے صحابہ کے رستے پہ چل کر
دلوں کا سکوں ہم نے حاصل کیا ہے
یہ وہ موت ہے دوستوں جس کی خاطر
نبی نے بھی مانگیں تھیں رب دے دعائیں
لگایا ہے یہ جام ہونٹوں سے جسنے
خدا کی قسم وہ امر ہوگیا ہے
نبی کے صحابہ کے رستے پہ چل کہ
دلوں کا سکوں ہم نے حاصل کیا ہے
سنو احد کے پار سے یہ صدایں
انس بن نظر کی تمہیں کہ رہی ہیں
جو الله کی راہ میں جان لٹادے
وہی اصل میں عاشق مصطفیٰ ہے
نبی کے صحابہ کے رستے پہ چل کر
دلوں کا سکوں ہم نے حاصل کیا ہے —
No comments:
Post a Comment