Saturday, 23 February 2019

بچھڑنا ہے تو خوشی سے بچھڑو

بچھڑنا ہے تو خوشی سے بچھڑو
سوال کیسے،جواب چھوڑو

    ملی ہیں جہاں کی خوشیاں کسے
ملے ہیں کس کو عذاب چھوڑو

    نئے سفر پہ جو چل پڑے ہو
مجھے خبر ہے کہ خوش بڑے ہو

    ہے کون اجڑا تمہارے پیچھے
یا کس کے ٹوٹے ہیں خواب چھوڑو

    محبتوں کے تمام وعدے
نبھائے کس نے بھللاے کس نے

    تمہیں پشیمانی ہو گی جاناں
جو میری مانو حساب چھوڑو

    ملے ہو مدت کے بعد جاناں
تو کیسا شکوہ گلا بھی کیسا

    تمہیں ملا ہے سکون کتنا
ہوا میں کتنا خراب چھوڑو

    دکھی دلوں کی پکار سننا
بنا لو محسن عمل یہ اپنا

    ہے اس میں تم کو گناہ کتنا
ملے گا کتنا ثواب چھوڑو

No comments:

Post a Comment