Saturday, 23 February 2019

مجھ کو معلوم نہیں چاہت کے تقاضے لیکن

مجھ کو معلوم نہیں چاہت کے تقاضے لیکن
ہم نے تیری باتوں کے سوا ہر بات بھلا رکھی ہے

سفر مشکل ہے معلوم ہے لیکن
تو ہمارا ہے تو ہر فکر مٹا رکھی ہے

تو بھولا دے تو بھولا دے لیکن ہم نے
تیری خوشبو بھی تعویز بنا رکھی ہے

تو الگ ہو تو ہر بار یوں لگتا ہے
زندگی موت کے پہلو میں بیٹھا رکھی ہے

No comments:

Post a Comment