چاک دامن کو دیکھا تو ملا عید کا چاند
اپنی تصویر کہاں بھول گیا عید کا چاند
ان کے ابروۓ خمیدہ کی طرح تیکھا ھے
اپنی آنکھوں میں بڑی دیر چبھا عید کا چاند
دور ویران بسیرے میں دیا ہو جیسے
غم کی دیوار سے دیکھا تو لگا عید کا چاند
لے کے حالات کے صحراؤں میں آ جاتا ہے
آج بھی خلد کی رنگین فضا عید کا چاند
تلخیاں بڑھ گئیں جب زیست کے پیمانے میں
گھول کے درد کے ماروں نے پیا عید کا چاند
چشم تو وسعت افلاک میں کھوئی ساغر
دل نے اک اور جگہ ڈھونڈ لیا عید کا چاند
*ADEEB MIRZA*
No comments:
Post a Comment