Tuesday, 23 January 2024

Umar Saari Hi Ane Yaar Ko Tarse Hain,

عمر ساری ہی اپنے یار کو ترسے ہیں
پل پل گذر گیا اور پیار کو ترسے ہیں

پھولوں سے رنگ خوشبُووں سے ناطہ توڑ لیا 
گھر میں آئینے میرے سنگھار کو ترسے ہیں

No comments:

Post a Comment